صدقة فطر کی مقدار کیا ہے؟
سال 1445ھ بمطابق 2024ء میں صدقہ فطر کی مقدار ان چار اجناس (گندم،جو،کھجور،کشمش)میں سے کسی ایک سے کراچی میں درجہ ذیل ہے:
1۔گندم: نصف صاع یعنی پونے دو کلو تاہم احتیاطًا دو کلو یا اس کی بازاری قیمت دینی چاہیے، جو تقریبا "300" روپے بنتے ہیں۔
2۔ جو :ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے،جو تقریبا "580"روپے ہیں ۔
3۔کھجور: ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے،جو تقریبا"1925"روپے ہیں۔
4۔کشمش: ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے۔جو تقریبا "3500"روپے ہیں۔
لہذا مذکورہ چار اجناس میں سے جس قسم سےصدقہ فطر ادا کرنا چاہیں تو ادا کر سکتے ہے۔
صحیح بخاری میں ہے :
"عن عياض بن عبد الله بن سعد بن أبي سرح العامري : أنه سمع أبا سعيد الخدري رضي الله عنه يقول:"كنا نخرج زكاة الفطر، صاعا من طعام، أو صاعا من شعير، أو صاعا من تمر، أو صاعا من أقط،أو صاعا من زبيب."
(کتاب الصوم،باب صدقة الفطر صاع من طعام،ج:2،ص:131،ط: دارالفكر)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"وانما تجب صدقة الفطر من اربعة اشیاء من الحنطة و الشعیر والتمر و الزبیب."
( کتاب الزکوٰۃ،باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط: مکتبة حقانیة)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وھی نصف صاع من بر او صاع من شعیر او تمر."
(کتاب الزکوٰۃ،باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط: مکتبة حقانیۃ)
فتاوی شامی میں ہے:
"ودفع القیمة أي الدراھم أفضل من دفع العین علی المذھب المفتی به،لأن العلة فی أفضلیة القيمة کونھا أعون علی دفع حاجة الفقیر."
(کتاب الزکوٰۃ،باب صدقة الفطر،ج:2،ص:366،ط: سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509100617
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن