کیا سعودی عرب میں رہنے والا شخص وکیل کو پاکستانی نصاب کے مطابق پیسے دے سکتا ہے فطرانہ کے؟ آج کل پنجاب میں 60 روپے کے حساب سے تقریباً بنتی ہے یا اس سے قریب تو پاکستانی کرنسی دے یا سعودی ریال؟
سعودیہ میں رہنے والا شخص پاکستان میں بھی اپنا صدقہ فطر ادا کرسکتا ہے۔ اگر صدقہ فطر گندم کی صورت میں ادا کرنا ہو تو اس کی مقدار گندم کے حساب سے پونے دو کلو گندم ہے، چاہےکہیں بھی ادا کیا جائے۔
اور اگر قیمت ادا کرنی ہے تو جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے وہاں کا اعتبار ہوگا، لہذا اگر آپ سعودیہ میں مقیم ہیں اور عید الفطر وہیں کریں گے تو آپ پر سعودیہ عرب کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا، خواہ آپ یہ قیمت سعودیہ عرب میں ادا کریں یا آپ کی اجازت سے پاکستان میں ادا کی جائے۔ لہذا پاکستان میں اگر آپ صدقہ فطر دینا چاہیں تو سعودیہ میں پونے دو کلو گندم کی قیمت کے لحاظ سے پاکستان میں صدقہ فطر ادا کرنا ہوگا، پھر آپ کی مرضی ہے کہ پاکستانی کرنسی کی صورت میں دیں یا ریال کی صورت میں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201866
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن