کیا یہ حدیث ہے؟’’ جو شخص صدقہ فطر ادا نہ کرے واجب ہونے کے باوجود وہ مسلمانوں کے عیدگاہ میں نہ آئے ‘‘۔ اگر حدیث ہے تو احادیث کی کونسی کتاب میں ہے؟
حدیث کی کتابوں میں تلاش کے باوجود ہمیں صدقہ فطر ادا نہ کرنے سے متعلق ایسی کوئی روایت نہیں ملی ۔البتہ اگر کوئی صاحبِ نصاب شخص استطاعت کے باجود واجب قربانی ادا نہ کرے تو اس کے بارے میں احادیث میں اس طرح مذکور ہے ، چنانچہ حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جو شخص استطاعت كے باوجود قربانی نہ کرے(یعنی جس کے پاس قربانی کے دنوں میں ضرورت سے زائد کسی بھی قسم کا اتنامال ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زائد ہو اور وہ قربانی نہ کرے)تووہ ہماری عیدگاہ کے قریب ہرگز نہ آئے‘‘۔
’’سنن ابنِ ماجہ‘‘ میں ہے:
"عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "مَن كان له سعةٌ ولم يُضحِّ فلا يقربنَّ مُصلانا".
(أبواب الأضاحي، باب الأضاحي واجبة هي أم لا؟، ج:4، ص:302، رقم:3123، ط:دار الرسالة العالمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202668
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن