بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ فطر ادا نہ کرنے پر وعید سے متعلق روایت کی تحقیق


سوال

کیا یہ حدیث ہے؟’’ جو شخص صدقہ فطر ادا نہ کرے واجب ہونے کے باوجود وہ مسلمانوں کے عیدگاہ میں نہ آئے ‘‘۔ اگر حدیث ہے تو احادیث کی کونسی کتاب میں ہے؟

جواب

 حدیث کی کتابوں میں تلاش کے باوجود ہمیں صدقہ فطر ادا نہ کرنے سے متعلق ایسی کوئی روایت نہیں ملی ۔البتہ   اگر کوئی صاحبِ نصاب شخص استطاعت کے باجود واجب قربانی ادا نہ کرے تو اس کے بارے میں احادیث میں اس طرح مذکور ہے ، چنانچہ حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جو شخص  استطاعت  كے باوجود قربانی نہ کرے(یعنی جس کے پاس  قربانی کے دنوں  میں ضرورت سے زائد کسی بھی قسم کا  اتنامال ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زائد ہو اور وہ قربانی نہ کرے)تووہ ہماری عیدگاہ کے قریب ہرگز نہ آئے‘‘۔

’’سنن ابنِ ماجہ‘‘ میں ہے:

"عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "مَن كان له سعةٌ ولم يُضحِّ فلا يقربنَّ مُصلانا". 

(أبواب الأضاحي، باب الأضاحي واجبة هي أم لا؟، ج:4، ص:302، رقم:3123، ط:دار الرسالة العالمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202668

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں