اس سال صدقہ فطرکی رقم کتنی ہے؟
صدقہ فطر میں چار اجناس (گندم،جو،کھجور،کشمش)میں سے کسی ایک جنس کا دینا یا اس کی مارکیٹی قیمت کادینا ضروری ہے، تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
1:گندم نصف صاع یعنی پونے دو کلو تاہم احتیاطًا دو کلو یا اس کی بازاری قیمت دینی چاہیے۔
2: جو ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے۔
3:کھجور ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے۔
4:کشمش ایک صاع یعنی تقریبًا ساڑھے تین کلو یا اس کی بازاری قیمت ہے،لہذا مذکورہ چار اجناس میں سے کسی ایک کی بازاری قیمت فقیر کی حاجت پورا کرنے کے لیے بطورِ صدقہ فطر دینا زیادہ بہتر اور آخرت میں ثواب کا باعث ہے۔
نوٹ: مذکورہ بالا پیمانوں کے اعتبار سے ہر ایک کی قیمت یکم رمضان المبارک 1442ھ تک جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کی طرف سے مقرر نہیں کی گئی ہے، اگر آپ متعینہ قیمت جاننا چاہتے ہیں تو کچھ دن بعد دوبارہ رابطہ کرلیجیے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"وانما تجب صدقة الفطر من اربعة اشیاء من الحنطة و الشعیر والتمر و الزبیب ،"
(باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط:مکتبة حقانیة)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وھی نصف صاع من بر او صاع من شعیر او تمر"
(باب صدقة الفطر، ج:1، ص:191، ط:مکتبة حقانیة)
فتاوی شامی میں ہے:
"ودفع القیمة ای الدراھم افضل من دفع العین علی المذھب المفتی به،لان العلة فی افضلیة القیمة کونھا اعون علی دفع حاجة الفقیر"
(باب صدقة الفطر،ج:2،ص:366،ط:ایچ ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144208201440
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن