بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے صدقہ اعلانیہ کرنا چاہیے یا چھپا کر؟


سوال

کیا اس وائرس کے زمانے میں صدقہ اعلانیہ کرے  یا چھپا کر؟  اگر علانیہ کرنے کی گنجائش ہو؛ تا کہ دوسروں کو ترغیب حاصل ہو تو مدلل جواب دیں!

جواب

عمومی اَحوال میں صدقاتِ واجبہ، جیسے زکاۃ، فطرانہ وغیرہ ظاہر کرکے دینے کی اجازت ہے، البتہ صدقاتِ نافلہ پوشیدہ دینا چاہیے؛ تاکہ ریا کاری پیدا نہ ہو۔ البتہ بعض مواقع پر صدقۂ واجبہ کا اظہار ضروری اور بعض مواقع پر اِخفا لازم ہوگا، (مثلاً: ریا کا اندیشہ ہو یا سفید پوش کی پردہ دری یا تحقیر کا پہلو نکلتاہو، یا تصویر کشی کے ساتھ دیا جارہاہو) اسی طرح بعض اوقات دوسروں کی ترغیب کی نیت سے یا کسی اور مصلحت کے پیشِ نظر  نفلی صدقہ ظاہر کرکے بھی دیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ ریاکاری پیدا ہونے کا خطرہ نہ ہو۔ الغرض اَحوال کے اعتبار سے اس کی افضلیت بدل سکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں