اس عید (2020) پر کتنا فطرانہ دینا تھا؟ اگر کوئی کسی وجہ سے وقت پر نہ دے سکا تو اب کتنا دے؟
اگر کوئی عید الفطر کی نماز کے لیے جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا نہ کرسکے تو اسے عید الفطر کے بعد بھی صدقہ دینا ہوگا، البتہ تاخیر کی وجہ سے اس صدقے کا وہ ثواب نہیں ہوگا جو بروقت دینے پر ملتاہے، لہذا مذکورہ شخص کو چاہیے کہ وہ استغفار کرے اور صدقہ فطر کی ادائیگی کردے۔
کراچی اور اس کے مضافات کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دارالافتاء کے مطابق امسال 1441ھ - 2020ء صدقہ فطر کی مقدار درج ذیل مقرر کی گئی تھی:
گندم: 100 روپے
جو: 250 روپے
کھجور: 1100 روپے
کشمش: 1700 روپے
باقی صدقۂ فطر کی مقدار گندم کے اعتبار سے پونے دو کلو گندم یا پونے دو کلو گندم کی مارکیٹ کی قیمت ہے، احتیاطاً دو کلو گندم یا اس کی قیمت کا حساب کرلیا جائے، جب کہ جو، کھجور اور کشمش کے اعتبار سے یہی اشیاء ساڑھے تین کلو یا ان اشیاء میں سے کسی ایک کی ساڑھے تین کلو بازار میں جو قیمت ہے، وہ صدقہ فطر کی مقدار ہے۔
اگر آپ کراچی سے باہر کے رہائشی ہیں تو اپنے علاقے میں ان اشیاء کی قیمتیں معلوم کرکے اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر ادا کرلیجیے، اور کراچی اور اس کے مضافات میں بھی اگر مذکورہ اشیاء کی قیمتیں تبدیل ہوچکی ہیں تو اس کے مطابق صدقہ ادا کردیجیے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 367):
"(وصح أداؤها إذا قدمه على يوم الفطر أو أخره) اعتبارا بالزكاة والسبب موجود إذ هو الرأس". فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144110200418
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن