بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ فطر نہیں دے سکا


سوال

اس عید (2020) پر کتنا فطرانہ دینا تھا؟ اگر کوئی کسی وجہ سے وقت پر نہ دے سکا تو اب کتنا دے؟

جواب

اگر کوئی عید الفطر کی نماز کے لیے جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا نہ کرسکے تو اسے عید الفطر کے بعد بھی صدقہ دینا ہوگا، البتہ تاخیر کی وجہ سے اس صدقے کا وہ ثواب نہیں ہوگا جو بروقت دینے پر ملتاہے، لہذا مذکورہ شخص کو چاہیے کہ وہ استغفار کرے اور صدقہ فطر کی ادائیگی کردے۔

 کراچی اور اس کے مضافات کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دارالافتاء کے مطابق امسال  1441ھ - 2020ء  صدقہ فطر  کی مقدار  درج ذیل مقرر کی گئی  تھی:

گندم: 100 روپے

جو: 250 روپے

کھجور: 1100 روپے 

کشمش: 1700 روپے

باقی صدقۂ فطر  کی مقدار گندم  کے اعتبار سے  پونے دو کلو گندم یا  پونے دو کلو گندم  کی مارکیٹ کی قیمت ہے، احتیاطاً دو کلو گندم یا اس کی قیمت کا حساب کرلیا جائے، جب کہ  جو، کھجور اور کشمش کے اعتبار سے  یہی  اشیاء ساڑھے تین کلو یا ان  اشیاء میں سے کسی ایک  کی  ساڑھے تین کلو    بازار میں جو قیمت ہے،  وہ صدقہ فطر کی مقدار ہے۔

اگر آپ کراچی سے باہر کے رہائشی ہیں تو اپنے علاقے میں ان اشیاء کی قیمتیں معلوم کرکے اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر ادا کرلیجیے، اور کراچی اور اس کے مضافات میں بھی اگر مذکورہ اشیاء کی قیمتیں تبدیل ہوچکی ہیں تو اس کے مطابق صدقہ ادا کردیجیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 367):
"(وصح أداؤها إذا قدمه على يوم الفطر أو أخره) اعتبارا بالزكاة والسبب موجود إذ هو الرأس". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110200418

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں