کیا گندم اور آٹے کی قیمت میں فرق ہے؟ کیا گندم کی قیمت کے مطابق صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے؟
واضح رہے کہ احادیث میں گندم کا ذکر ہے،آٹے کا نہیں اور صدقہ فطر کی مقدار بھی پونے دو کلوگندم کی ہے،آٹے کی نہیں۔
البتہ اگرکوئی شخص گندم کے آٹے یا گندم کی قیمت سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہے یہ بھی جائز ہے،البتہ گندم یا اس کے آٹے کی مقدار نصف صاع ہونی چاہیے، ’’پونے دو کلو ‘‘ کا وزن نصف صاع کا عمومی وزن ہے، ورنہ صاع در اصل وزن کا پیمانہ نہیں ہے، بلکہ ناپنے کا پیمانہ ہے، اسی لیے احتیاطاً دو کلو گندم کا کہا جاتاہے۔ پھر چاہے گندم اور آٹے کی قیمت میں فرق ہو تو بھی کسی ایک کے اعتبار سے دے سکتاہے، البتہ دونوں میں سے جس کی قیمت زیادہ ہو، اس اعتبار سے دینا چاہیے؛ کیوں کہ اس میں فقیر کا فائدہ زیادہ ہے۔
حاشیہ طحطاوی میں ہے:
«وهي نصف صاع من بر أو دقيقه»
(«حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح» (ص724)، باب صدقة الفطر، الناشر: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201896
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن