بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقۂ فطر میں آٹے کی قیمت دینا


سوال

کیا گندم اور آٹے کی قیمت میں فرق ہے؟ کیا گندم کی قیمت کے مطابق صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ احادیث میں گندم کا ذکر ہے،آٹے کا نہیں اور صدقہ فطر کی مقدار بھی پونے دو کلوگندم کی ہے،آٹے  کی نہیں۔

البتہ اگرکوئی شخص گندم کے آٹے یا گندم کی قیمت سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہے یہ بھی جائز ہے،البتہ  گندم یا اس کے آٹے کی مقدار نصف صاع ہونی چاہیے، ’’پونے دو کلو ‘‘ کا وزن نصف صاع کا عمومی وزن ہے، ورنہ صاع در اصل وزن کا پیمانہ نہیں ہے، بلکہ ناپنے کا پیمانہ ہے، اسی لیے احتیاطاً دو کلو گندم کا کہا جاتاہے۔ پھر چاہے گندم اور آٹے کی قیمت  میں  فرق ہو  تو بھی کسی ایک کے اعتبار سے دے سکتاہے، البتہ دونوں میں سے جس کی قیمت زیادہ ہو، اس اعتبار سے دینا چاہیے؛ کیوں کہ اس میں فقیر کا فائدہ زیادہ ہے۔

حاشیہ طحطاوی میں ہے:

«وهي ‌نصف ‌صاع ‌من ‌بر أو دقيقه»

(«حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح» (ص724)، ‌‌باب صدقة الفطر، الناشر: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201896

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں