کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں:
1 : اس سال صدقہ فطر کی قیمت کیا ہے ؟
2 : صدقہ فطر گندم سے نکالیں گے یا آٹے سے ؟ اگر حدیث میں ہے تو حدیث میں گندم کا ذکر ہے یا آٹے کا ؟
1۔ کراچی اور اس کے مضافات کے لیے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے دارالافتاء کے مطابق امسال 1441ھ - 2020ء صدقہ فطر کی مقدار درج ذیل مقرر کی گئی ہے:
گندم: 100 روپے
جو: 250 روپے
کھجور: 1100 روپے
کشمش: 1700 روپے
اگر آپ کراچی یا اس کے مضافات کے رہائشی ہیں تو مذکورہ اشیاء میں سے جس کے حساب سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہیں اس کی قیمت کو مطلوبہ افراد کی تعداد سے ضرب دے دیجیے۔
باقی صدقۂ فطر کی مقدار گندم کے اعتبار سے پونے دو کلو گندم یا پونے دو کلو گندم کی مارکیٹ کی قیمت ہے، احتیاطاً دو کلو گندم یا اس کی قیمت کا حساب کرلیا جائے، جب کہ جو، کھجور اور کشمش کے اعتبار سے یہی اشیاء ساڑھے تین کلو یا ان اشیاء میں سے کسی ایک کی ساڑھے تین کلو بازار میں جو قیمت ہے، وہ صدقہ فطر کی مقدار ہے۔
اگر آپ کراچی سے باہر کے رہائشی ہیں تو اپنے علاقے میں ان اشیاء کی قیمتیں معلوم کرکے اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر ادا کرلیجیے۔
2۔ احادیث میں گندم کا ذکر ہے،آٹے کا نہیں اور صدقہ فطر کی مذکورہ بالا مقدار بھی پونے دو کلوگندم کی ہے،آٹے کی نہیں۔
البتہ اگرکوئی شخص گندم کے آٹے یا گندم کی قیمت سے صدقہ فطر ادا کرنا چاہے تو یہ بھی جائز ہے، گندم یا اس کے آٹے کی مقدار نصف صاع ہونی چاہیے، ’’پونے دو کلو ‘‘ کا وزن نصف صاع کا عمومی وزن ہے، ورنہ صاع در اصل وزن کا پیمانہ نہیں ہے، بلکہ ناپنے کا پیمانہ ہے، اسی لیے احتیاطاً دو کلو گندم کا کہا جاتاہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109203262
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن