بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ دینے کا طریقہ


سوال

 صدقہ دینے کا طریقہ کیاہے؟ کیاصدقہ دنیاکو دکھا کر دینا ٹھیک ہے؟ آج کے دورمیں جو حضرات صدقہ خیرات کرکے سوشل میڈیاپر وائرل کرتے ہیں،  یہ ٹھیک ہے؟

جواب

عمومی اَحوال میں صدقاتِ واجبہ، جیسے زکات، فطرانہ وغیرہ ظاہر کرکے دینے کی اجازت ہے، لیکن صدقاتِ نافلہ پوشیدہ دینے چاہییں؛ تاکہ ریا کاری پیدا نہ ہو۔ البتہ بعض مواقع پر  صدقے کا اخفا لازم ہوگا خواہ صدقۂ واجبہ  ہو، (مثلاً: ریا کا اندیشہ ہو یا سفید پوش کی پردہ دری یا تحقیر کا پہلو نکلتاہو، یا جاندار کی تصویر کشی کے ساتھ دیا جارہاہو)، اسی طرح بعض اوقات  دوسروں  کی ترغیب کی نیت سے یا کسی اور مصلحت کے پیشِ نظر  نفلی صدقہ ظاہر کرکے بھی دیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ ریاکاری پیدا ہونے کا خطرہ نہ ہو۔ الغرض اَحوال کے اعتبار سے اس کی افضلیت بدل سکتی ہے، تاہم صدقہ دیتے وقت  جاندار کی تصویر کشی کرنا  یا ویڈیو بنانا کسی بھی صورت میں جائز نہیں، کیوں کہ جان دار کی تصویر کشی شریعتِ مطہرہ کی رو سے ناجائز اور سخت گناہ کا باعث ہے، اس لیے تصویر کشی سے قطعی طور پر  اجتناب ضروری ہے،  اگر جاندار کی تصاویر وغیرہ سے بچتے ہوئے سوشل میڈیا پر تشہیر  کی جائے تو بھی اس میں  ریاکاری  اِمکان، اور کم از کم اِخلاص  کی کمی کا سبب ہے، اس لیے  سوشل میڈیا پر صدقے کی تشہیر نہیں کرنی چاہیے۔

 صحیح بخاری شریف میں ہے :

’’عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال سبعة يظلهم الله تعالى في ظله يوم لا ظل إلا ظله إمام عدل وشاب نشأ في عبادة الله ورجل قلبه معلق في المساجد ورجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه ورجل دعته امرأة ذات منصب وجمال فقال إني أخاف الله ورجل تصدق بصدقة فأخفاها حتى لاتعلم شماله ما تنفق يمينه ورجل ذكر الله خاليا ففاضت عيناه.‘‘

(باب الصدقۃ بالیمین، ج:2، ص:138)

ترجمہ:" ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:  سات آدمیوں کو اللہ اپنے سائے میں رکھے گا جس دن کہ سوائے اس کے سائے کے اور کوئی سایہ نہ ہوگا : حاکمِ عادل، اور وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں لگا رہتا ہو، اور وہ دو اشخاص جو باہم صرف اللہ کے لیے دوستی کریں جب جمع ہوں تو اسی کے لیے اور جب جدا ہوں تو اسی کے لیے، اور وہ شخص جس کو کوئی منصب اور جمال والی عورت زنا کے لیے بلائے اور وہ یہ کہہ دے کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اس لیے نہیں آسکتا، اور وہ شخص جو چھپا کر صدقہ دے یہاں تک کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی معلوم نہ ہو کہ اس کے داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا، اور وہ شخص جو خلوت میں اللہ کو یاد کرے اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو جائیں۔"

المعجم الأوسط  میں ہے:

"عن بهز بن أ حكيم عن أبيه عن جده عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: إن صدقة السر تطفئ غضب الرب تبارك وتعالى."

(ج:3، ص:378)

مسلم شریف میں ہے:

"92 - (2107)"عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن أبيه ، أنه سمع عائشة ، تقول:‏‏‏‏ دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم و قد سترت سهوةً لي بقرام فيه تماثيل، ‏‏‏‏‏‏فلما رآه هتكه وتلون وجهه، ‏‏‏‏‏‏وقال: يا عائشة:‏‏‏‏ " أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله "، ‏‏‏‏‏‏قالت عائشة:‏‏‏‏ فقطعناه، ‏‏‏‏‏‏فجعلنا منه وسادةً أو وسادتين."

(باب لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة، ج:3، ص:1668) 

ترجمہ:" ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے ایک طاق یا مچان کو اپنے ایک پردے سے ڈھانکا تھا جس میں تصویریں تھیں،  جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا،  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی شکل بناتے ہیں۔‘‘  سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا  فرماتی ہیں:  میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ بنایا یا دو تکیے بنائے۔"

صحيح مسلم میں ہے:

"عن نافع ، أن ابن عمر أخبره، ‏‏‏‏‏‏أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ " الذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: أحيوا ما خلقتم ."

(الباب المذكور، ج:3، ص:1669)

ترجمہ:" سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو لوگ مورتیں بناتے ہیں ان کو قیامت میں عذاب ہو گا، ان سے کہا جائے گا جِلاؤ  ان کو جن کو تم نے بنایا۔"

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144504101252

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں