بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سچ اور جھوٹ سے متعلق احادیث


سوال

سچ بولنے کے فضائل اور جھوٹ سے بچنے کے فضائل ضرور ارسال فرمائیں!

جواب

احادیثِ مبارکہ میں سچ بولنے اور جھوٹ سے بچنے کی بہت تاکید آئی ہے، چند احادیث درج کی جاتی ہیں:

1۔۔۔ ایک روایت میں آتا ہے کہ جھوٹ انسان کے چہرہ کو کالا کر دیتا ہے۔ (رسوا کر دیتا ہے)

موارد الظمآن إلى زوائد ابن حبان ت حسين أسد (1/ 209):

"عن أبي برزة قال: سمعت رسول الله يقول: "ألا إن الكذب يسود الوجه."

2۔۔۔ اسی طرح ایک روایت میں آتا ہے کہ نیکی اور سچائی جنت میں لے جانے والی چیزیں ہیں جب کہ برائی اور جھوٹ جہنم میں لے جانے والی چیزیں ہیں۔

مسند أحمد ت شاكر (1/ 187):

"عن حُميد بن عبد الرحمن أن عمر قال: إن أبا بكر خطبنا فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قام فينا عام أوَّل فقال: "ألا إنه لم يقسم بين الناس شيء أفضل من المعافاة بعد اليقين، ألا إن الصدق والبر في الجنة، ألا إن الكذب والفجور في النار".

3۔۔۔ ایک حدیث میں ہے کہ ہمیشہ سچ بولو! کیوں کہ سچ نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف، ایک شخص مستقل سچ بولتا رہتا ہے حتیٰ کہ عند اللہ سچا لکھ دیا جاتا ہے، اور جھوٹ سے بچو، کیوں کہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف۔

مسند أحمد ت شاكر (3/ 524):

"عن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالصدق، فإن الصدق يهدي إِلى البِر، وإن البِر يهدي إلى الجنة، وما يزال الرجل يَصْدُق حتى يُكتبَ عند الله عز وجل صدّيقاً، و إياكم و الكذب، فإن الكذب يهدي إلى الفجور، وإن الفجور يهدي إلي النار."

4۔۔۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ چھ چیزوں کی ضمانت دے دو،  میں تمہیں جنت  کی ضمانت دے  دوں گا ۔۔۔  جب بات کرو تو سچ بولو ۔۔۔

صحيح ابن حبان - محققا (1/ 506):

"عن عبادة بن الصامت أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "اضمنوا لي ستًّا أضمن لكم الجنة: اصدقوا إذا حدثتم و أوفوا إذا وعدتم و أدوا إذا ائتمنتم و احفظوا فروجكم و غضّوا أبصاركم و كفّوا أيديكم."

موارد الظمآن إلى زوائد ابن حبان (ص: 57):

عن أوسط بن إسماعيل قال سمعت أبا بكر الصديق يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "عليكم بالصدق فإنه مع البر و هما في الجنة و إياكم والكذب فإنه مع الفجور و هما في النار".
107- أخبرنا أحمد بن علي بن المثنى حدثنا أبو الربيع الزهراني حدثنا إسماعيل بن جعفر حدثنا عمرو بن أبي عمرو عن المطلب بن حنطب عن عبادة بن الصامت أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "اضمنوا لي ستا أضمن لكم الجنة اصدقوا إذا حدثتم وأوفوا إذا وعدتم وأدوا إذا ائتمنتم واحفظوا فروجكم وغضوا أبصاركم وكفوا أيديكم".

5۔۔۔ ایک حدیث میں اپنے مسلمان بھائی سے جھوٹ کہنے کو  بڑی خیانت سے تعبیر کیا گیا ہے۔

الآداب للبيهقي (ص: 120):

"عن سفيان بن أسيد الحضرمي أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كبرت خيانةً أن تحدّث أخاك حديثًا هو لك به مصدق و أنت له به كاذب»."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201522

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں