میرے سابقہ شوہر کا انتقال ہوگیا، تو میں نےاپنے شوہر کے سگے بھانجے کے ساتھ نکاح کیا ، اور میرے اس سے تین بچے بھی ہو چکے ہیں،اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا میرا نکاح اپنے شوہر کے بھانجے کے ساتھ درست ہوا یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں سائلہ کا سابقہ شوہر کے سگے بھانجے سے نکاح درست ہے۔
تفسیر ابن کثیر میں ہے:
"وقوله: {وأحل لكم ما وراء ذلكم} أي: ما عدا من ذكرن من المحارم هن لكم حلال."
(سورۃ النساء/24، ج:1، ص:619)
فتاوی شامی میں ہے:
"أسباب التحريم أنواع: قرابة، مصاهرة، رضاع، جمع، ملك، شرك، إدخال أمة على حرة، فهي سبعة: ذكرها المصنف بهذا الترتيب وبقي التطليق ثلاثا، وتعلق حق الغير بنكاح أو عدة."
(کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ج:3، ص:28، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144312100251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن