بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سابقہ بیوی کے شوہر کے ترکہ میں حصہ کا حکم


سوال

میں نے 30 سال پہلے ایک عورت سے شادی کرلی تھی، شادی کے 10 سال کے بعد میں نے اس کو طلاق دے دی تھی، پھر معلوم ہوا کہ طلاق کے پانچ سال کے بعد انہوں نے دوسری شادی کرلی، اب دوسرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ میرا جائیداد میں حصہ ہے یا نہیں؟

وضاحت: طلاق دینے کے بعد میں نے کبھی بھی رجوع نہیں کیا تھا۔

جواب

صور ت مسئولہ میں سائل کی سابقہ بیوی یا اس کے دوسرے شوہر کی جائیداد میں سائل کا کوئی حصہ نہیں ہے، اسی طرح سائل کی سابقہ بیوی کا سائل کی جائیداد میں بھی کوئی حق وحصہ نہیں ہے۔

البحر الرائق میں ہے:

"لا ‌يجوز ‌لأحد ‌من المسلمين أخذ مال أحد بغير سبب شرعي."

(کتاب الحدود، ج:5، ص:44، ط: دار الکتاب الإسلامي)

الفقه الاسلامی وأدلتہ میں ہے:

"أما ‌أسباب ‌الإرث المتفق عليها فهي ثلاثة: وهي: القرابة، والزوجية، والوَلاء."

(القسم السادس، الباب السادس، ج:10، ص:7704، ط:دارالفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144310100089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں