بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جُمادى الأولى 1446ھ 04 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سب سے پہلے نماز جنازہ کس کی ادا کی گئی؟


سوال

سب سے پہلے نماز جنازہ کس کی ادا کی گئی؟

جواب

 واضح رہے  کہ نمازِ جنازہ ہجرتِ مدینہ کے بعد پہلی ہجری میں فرض کی گئی،مدینہ منورہ آنے کے بعد سب سے پہلی نمازِ جنازہ حضرت براء بن معرور انصاری رضی اللہ عنہ کی پڑھی گئی اور دوسرا قول یہ ہے کہ  مدینہ منورہ میں سب سے پہلے حضرت اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی، اور حضرت اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہجرت کے پہلے سال ہوا تھا۔

اوجز المسالک میں ہے :

"وفي الأنوار الساطعة: شرعت صلاة الجنازة بالمدینة المنورة في السنة الأولیٰ من الهجرة".

 (کتاب  الجنائز ،باب غسل المیت،ج:۴،ص:۳۸۸، دار القلم بیروت)

سیرۃ حلبیہ میں ہے :

"وأيضاً لو كانت معروفةً لهم لصلى صلى الله عليه وسلم على خديجة ومن مات قبلها من المسلمين كالسكران ابن عم سودة أم المؤمنين رضي الله تعالى عنهما الذي هو زوجها، وسيأتي أنه صلى الله عليه وسلم لما قدم المدينة وجد البراء بن معرور قد مات فذهب هو وأصحابه فصلى على قبره، وأنها أول صلاة صليت على الميت في الإسلام، ومعرور معناه في الأصل مقصود.
لايقال: يجوز أن يكون المراد بتلك الصلاة مجرد الدعاء. لأنا نقول: قد جاء أنه كبر في صلاته أربعاً. وقد روى هذه الصلاة تسعة من الصحابة ذكرهم السهيلي، وسيأتي عن الإمتاع: لم أجد في شيء من السير متى فرضت صلاة الجنازة، ولم ينقل أنه صلى الله عليه وسلم صلى على أسعد بن زرارة وقد مات في السنة الأولى: ولا على عثمان بن مظعون وقد مات في السنة الثانية.
وفي كلام بعضهم: صلاة الجنازة فرضت في السنة الأولى من الهجرة، وأول من صلى عليه صلى الله عليه وسلم أسعد بن زرارة، فليتأمل". 

(باب ذکر وفات عمہ أبی طالب،ج:۱،ص:۴۸۹،دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101088

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں