بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ساٹھ سال کی عمر میں بیوہ ہونے والی خاتون کی عدت کی مدت


سوال

 میرے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہےاور میری والدہ کی عمر 60 سال ہے، میری والدہ 1 ماہ 10 دن عدت کر رہی ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ میری والدہ کو مزید عدت کرنی چاہیے یا نہیں؟

جواب

آپ کی والدہ محترمہ کو چار ماہ دس دن عدت گزارنا لازم ہے، بیوہ عورت کی عمر جتنی بھی ہو، اگر وہ حاملہ نہ ہو تو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہی ہے، البتہ اگر وہ حاملہ ہو تو اس کی عدت بچے کی پیدائش تک ہوتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 510)

’’(و) العدة (للموت أربعة أشهر) بالأهلة لو في الغرة كما مر (وعشر) من الأيام.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201132

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں