میری بیٹی کی ولادت ہوئی اور اس کا دو دن میں انتقال ہو گیا تو کیا اس کا عقیقہ کرنا چاہیے یا نہیں؟
واضح رہے کہ ساتویں دن سے پہلے اگر بچے یا بچی کا انتقال ہوجائے تو اس کا عقیقہ کرنا مستحب ہے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ کا اپنی بیٹی کا عقیقہ کرنا مستحب ہے۔
اعلاء السنن میں ہے:
"و لو مات المولود قبل السابع استحبّ العقیقة عندنا."
(کتاب الذبائح باب افضلیة ذبح الشاة فی العقیقة) (17/126)
المجموع شرح المہذب (8/432):
"لو مات المولود قبل السابع استحبّت العقیقة عندنا، و قال الحسن البصري و مالك: لاتستحبّ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200804
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن