اگر سامع تراویح میں چند دن بعد بیماری کی وجہ سےکچھ دن نہ آسکے اور کوئی دوسرا سامع بھی نہیں مل سکے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ تراویح موجودہ حالات میں گھر پر ادا کی جارہی ہے اور صرف گھر کے لوگ ہی ہیں!
تراویح کی نماز کے درست ہونے کے لیے سامع کا ہونا شرط نہیں ہے، اگر کوشش کر کے اچھی طرح سے قرآن یاد کر کے تراویح میں قرآن سنایا جائے تو سامع کے بغیر بھی تراویح پڑھی جاسکتی ہے، اگر حفظ میں کچھ کم زوری ہو تو تراویح پڑھانے والے کے لیے بغیر سامع کے تراویح پڑھانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اپنے قریب قرآن پاک کا نسخہ رکھے اور ہر دو یا چار رکعت کے بعد آگے پڑھی جانے والی مقدار کے بقدر (یا جس جگہ شک ہو) قرآن پاک میں دیکھ کر دہرا لیا کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202428
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن