بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سامع کے بیمار ہوجانے کی وجہ سے بغیر سامع کے تراویح کیسے پڑھی جائے؟


سوال

اگر سامع تراویح میں چند دن بعد بیماری کی وجہ سےکچھ دن نہ آسکے اور کوئی دوسرا سامع بھی نہیں مل سکے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ تراویح موجودہ حالات میں گھر پر ادا کی جارہی ہے اور صرف گھر کے لوگ ہی ہیں!

جواب

تراویح کی نماز کے درست ہونے کے  لیے سامع کا ہونا شرط نہیں ہے، اگر کوشش کر کے اچھی طرح سے قرآن یاد کر کے تراویح میں قرآن سنایا جائے تو سامع کے بغیر بھی تراویح پڑھی جاسکتی ہے، اگر حفظ میں کچھ  کم زوری ہو تو تراویح پڑھانے والے کے  لیے بغیر سامع کے تراویح پڑھانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اپنے قریب قرآن پاک کا نسخہ رکھے اور   ہر  دو یا چار رکعت کے بعد آگے پڑھی جانے والی مقدار  کے بقدر  (یا جس جگہ شک ہو) قرآن پاک میں دیکھ کر دہرا لیا کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202428

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں