بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سالی سے زنا کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا


سوال

میری سالی کے ساتھ میرے ناجائز تعلقات تھے اور شادی سے 15 دن پہلے تک ہمارے ناجائز تعلقات قائم رہے اس کے بعد میری سالی کی شادی ہوگئی ، میں پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ میری سالی کا جو نکاح ہوا ہے یہ جائز ہے یا نہیں ؟میں اپنے کیے پر بہت شرمندہ ہوں۔

جواب

واضح رہے کہ سالی سے زنا کرنا کبیرہ گناہ ہے اور عام زنا سے زیادہ گری ہوئی حرکت ہے۔ زنا  ثابت ہوجائے تو زنا کی جو شرعی سز ا (حد) مقرر ہے وہ لازم ہوگی، لیکن اس کے نفاذ کا اختیار حکومت اور عدلیہ کو ہے اور اگر کسی کو زنا کا معلوم نہ ہو تو کسی کو نہ بتائے، ندامت کے ساتھ خوب توبہ و استغفار کرے۔ نیزسالی   سے زنا کرنے سے نکاح نہیں ٹوٹتا۔لہذا نہ آپ کا نکاح ٹوٹا اورنہ سالی کے کئے ہوئے  نکاح پر کوئی اثر پڑا۔اس کا کفارہ ندامت کے  ساتھ سچی توبہ اور استغفار کرنا ہے، ، اور آئندہ دونوں  تنہائی میں  نہ ملیں، بلکہ پردے کا اہتمام کریں۔

نیز  چونکہ شادی سے پندرہ دن پہلے تک آپ کے سالی کے ساتھ تعلقات رہے، اس لئےآپ کے لئے  کے لیے اپنی بیوی سے ہم بستری اس وقت تک حلال نہیں جب تک کہ سالی ایک حیض سے پاک نہ ہو جائے،  اور زنا کی وجہ سے اگر سالی حاملہ ہو گئی ہو تو جب تک وضع حمل نہ ہو جائے اس وقت تک اپنی بیوی سے قربتِ جسمانی کی اجازت نہیں ہوگی۔ 

البحرالرائق میں ہے:

"وفي الدراية عن الكامل لو زنى بإحدى الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى حيضة."

(البحرالرائق، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات،103/3، دارالکتاب الاسلامی)

تبیین الحقائق میں ہے:

"قال - رحمه الله - (والمنكوحة نكاحا فاسدا، والموطوءة بشبهة، وأم الولد الحيض للموت وغيره) أي عدة هؤلاء الثلاث الحيض إذا فارقته بالموت أو غيره من تفريق القاضي أو عزم الواطئ على ترك وطئها أو عتق أم الولد، ومعناه إذا لم تكن حاملا، ولا آيسة لأن عدتهن للتعرف على براءة الرحم لا لقضاء حق النكاح، والحيض هو المعرف في غير الحامل والآيسة."

(تبیین الحقائق، کتاب الطلاق ، باب العدۃ، 30/3، القاہرۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101553

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں