اگر خاوند بیوی کی بہن کے ساتھ ناجائز تعلق رکھتا ہو تو اسلام کی رو سے بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟ اس صورت میں بیوی کو کیا کرنا چاہیے؟
سالی سے ناجائز تعلق قائم کرنا سنگین گناہ ہے، اس گناہ سے توبہ و استغفار کرنا اور آئندہ سالی سے دور رہنا اور پردے کا اہتمام کرنا لازم ہے، اور اگر سالی سے زنا کیا ہو تو جب تک سالی ایک ماہواری سے پاک نہ ہوجائے اس وقت تک اپنی بیوی سے ہم بستری کی شرعًا اجازت نہیں ہوگی، اور اگر سالی اس زنا کی وجہ سے حاملہ ہو گئی تو جب تک ولادت نہ ہوجائے زانی کے لیے اپنی بیوی سے ہم بستری کی شرعًا اجازت نہ ہوگی۔
ایسی صورت میں بیوی کو چاہیے کہ شوہر کو دینی مسئلہ سمجھائے اور خوفِ خدا کی تلقین کرے، اپنی بہن کو اپنے خاوند سے باز رکھے اور شوہر کو بھی روکے، اگر شوہر پھر بھی باز نہ آئے تو خاندان کے بڑے اور با اثر لوگوں تک اس خبر کو پہنچا کر ان سے درخواست کرے کہ اس کے شوہر کو سمجھائیں، اگر اس کے باوجود بھی شوہر باز نہ آئے تو عدالت سے رجوع کر کے اس کو سزا دلوائی جائے اور ایسی صورت میں عورت اس شوہر کے ساتھ نہ رہنا چاہے تو اس سے طلاق کا مطالبہ کرسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202480
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن