سال گزرنے سے پہلے زکوۃ نکالنا کیسا ہے اس شخص کے لیے جو پہلی مرتبہ صاحب نصاب ہوا ہو؟ کیا کوئی شرط زائد ہے؟ جو پہلی مرتبہ زکوۃ نکال رہا ہے وہ سال گزرنے سے پہلے زکوۃ نہیں دےسکتا؟
اگر کوئی صاحب نصاب ہو(چاہے پہلی مرتبہ ہی مالک بنا ہو) تو وہ سال مکمل ہونے سے پہلے زکوۃ نکالنا چاہے تو نکال سکتاہے ، زکوۃ ادا ہوجائے گی۔
سنن الترمذی میں ہے:
"عن علي بن أبي طالب رضي اللّٰہ عنه أن العباس رضي اللّٰہ عنه سأل رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ علیه وسلم في تعجیل صدقته قبل أن تحل، فرخص له في ذلك."
(باب ما جاء في تعجیل الزکاۃ،ج:3،ص:54،ط:مصطفي البابي)
فتاوی شامی میں ہے:
"ولو عجل ذو نصاب زکاته لسنین أو لنصب صح لوجود السبب."
(كتاب الزكوة،ج:2،ص:293،ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409100854
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن