ایک خاتون کے پاس 9 تولہ سونا ہے اور سال گزرنے سے پہلے اس نے 3 تولے اپنی بیٹی کو ہبہ کردیے۔ اب اس کے لیے زکوۃ کا کیا حکم ہے، جب کہ اس کے پاس سونے کے علاوہ نقدی وغیرہ کچھ بھی نہیں ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ خاتون نے زکوٰۃ کا سال مکمل ہونے سے پہلے اپنی ملکیت کے نو تولہ سونے میں سے تین تولہ سونا اپنی بیٹی کو گفٹ کردیا اور اس کے علاوہ اس کے پاس زکوٰۃ کا سال مکمل ہونے پر چاندی، مال تجارت اور نقدی (خواہ معمولی کیوں نہ ہو) نہ ہو تو اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی، تاہم اگر ایسا زکوٰۃ سے بچنے کے لیے بطور حیلہ کے کیا تھا تو یہ فعل مکروہ تھا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201362
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن