بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جمادى الاخرى 1446ھ 04 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سعد علی نام رکھنا


سوال

 میرا نام سعد ہے،ایک لفظ کی وجہ سے مجھے کچھ مشکلات پیش آرہی ہے، میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنا نام شناختی کارڈ میں  سعد علی کرنا چاھتا ہوں ،  کیا یہ نام رکھنا درست ہے ؟ اور سعد علی کا معنی کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  سعد کا معنی نیک بختی ہے،بدبختی کی ضد ہے، اور علی کا معنی بلند/مضبوط ہے،حضرت علی رضی اللہ عنہ خلیفہ رابع اور آپ ﷺ کے داماد تھے،نیز کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سعد  کے نام سے موسوم  تھے،عرب میں لوگ کثرت سے  "سعد یومك"  تمہارا دن خوش گوار گزرے کہا کرتے تھے،   اس لیے سعد علی نام رکھنا  بہت اچھا ہے، کیوں کہ اس میں دو صحابہ کرام رضی اللہ عنہما کے نام یکجا جمع ہوگئے ،البتہ قانونی مسائل اگر رکاوٹ نہ بنیں تو  نام بدلنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔

معجم الوسیط میں ہے:

"سعدا وسعودا نقيض شقي ويقال سعد يومك يمن والله فلانا سعدا وفقه فهو مسعود."

(باب السین، ج: 430، ط: دار الفكر ببيروت)

اسد الغابہ   میں ہے:

 "علي بن أبي طالب بن عبد المطلب بن هاشم بن عبد مناف بن قصى بن كلاب ابن مرة بن كعب بن لؤي القرشي الهاشمي. ابن عم رسول الله صلى الله عليه وسلم."

(حرف العین، باب العین و اللام، ج: 3، ص: 588، رقم: 3783، ط:دار الفكر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144601100328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں