بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۂ فاتحہ سے پہلے اور بعد میں تسمیہ پڑھنے سے متعلق ایک سابقہ فتوی کی مزید وضاحت


سوال

 فتوی نمبر : 144110200895 میں ایک وضاحت طلب ہے، کیا ایسا ہے کہ سورۂ فاتحہ سے پہلے   ”بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم “ سنت اور  سورۂ فاتحہ کے بعد سورت ملانے سے پہلے   ”بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم “ پڑھنا مستحب ہے یا فاتحہ کے بعد صرف    بسم اللهہے، جیسا کہ آپ کے فتوی میں ہے؟

جواب

امام اور منفرد کے لیے  نماز  کی ہر رکعت میں  سورہ  فاتحہ سے پہلے آہستہ آواز    ”بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم “ پڑھنا سنت ہے، اور سورہ فاتحہ کے بعد دوسری سورت شروع کرنے سے پہلےمکمل   ”بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم“ پڑھنا مستحب ہے۔  "بسم اللہ" سے مراد  مکمل  ”بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم “پڑھنا ہوتاہے۔

سابقہ فتوی درج ذیل لنک پر موجود ہے:

امام ، مقتدی اور منفرد کے لیے سورۂ فاتحہ سے پہلے اور بعد میں تعوذ اور تسمیہ پڑھنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200891

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں