میرے بیٹے اور میرے بھائی نے ہماری والدہ کا دودھ پیا ہے اور دونوں کی عمر دو سال کم تھی ، اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس بیٹے کے لیے میرے مذکورہ بھائی کی بیٹی سے نکا ح کر نا چاہتا ہے کیا یہ نکاح شرعاً درست ہے ؟ اگر میرے دوسر ے بیٹے سے نکاح کرانا چاہے تو نکاح درست ہے یا نہیں ؟
صورت مسئولہ میں سائل کا مذکورہ بیٹا جس نے سائل کے بھائی کے ساتھ سائل کی والدہ یعنی اپنی داد ی کا دودھ پیا ہے یہ دونوں آپس میں رضاعی بھائی بن گئے ہیں، لہذا سائل کے مذکورہ بیٹے کا اپنے رضاعی بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز نہیں ، البتہ سائل کے دوسرے بیٹے کا اپنے چچا کی بیٹی سے نکاح شرعاً درست ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"کل من تحرم بالقرابۃ والصھریۃ تحرم بالرضاع"۔
(ہندیہ ج:1/ 277 )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن