بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رقیہ شرعیہ﴿ریکارڈنگ﴾ اورموبائل فون کے ذریعے دم کرنے کاحکم


سوال

عرض ھیکہ ابھی کچھ عرصہ سے ہمارے صوبہءِ گجرات میں ایک ریکورڈینگ جو آیاتِ قرآنی پر مشتمل ہے جورقیہ شرعیہکے نام سے عوام وخواص میں گردش کر رہی ہے، اسے سننے والا شفاء حاصل کرنے کی غرض سے سنتاہے،اور پڑھنے پر بھی سننے ہی کو ترجیح دیتا ہے،اس کے متعلق کچھ سوالات درپیش ہیںکیا اس قسم کی ریکورڈینگ کے سننے سے یہ اعتقاد قایم کرنا کہ اس سے شفاء حصل ہو تی ہے از رو یے شریعت کیسا ہے؟کیا یہ ریکورڈینگ قرآن پڑھ کر دم کرنے کے حکم میں آئےگی جبکہ اس کے سننے سے سجدہ وغیرہ واجب نہہونے پر اتفاق ہے؟کیا یہ اعتقاد رکھنا کہ اس سے سحر اور جادو جیسے مہلک امراض ختم ہو جاتے ہیں درست ہے؟آج کے اس پُر فتن دور میں اس قسم کی ریکورڈینگ کا رواج دینا کیسا ہے جبکہ اغیار وباطل کی طرف سے الیکٹرونک ذرائعہ کے ذریعہ طرح طرح کے خرافات امت میں داخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وغیرہ؟آج کل اکثرعامل حضرات موبائل فون پرکال کےذریعےمریض کو دم کرتےہیں تواس طرح دم کرنےکی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اور کیا اس طرح کا دم مریض پر اثرانداز ہوتاہے؟محمد بن احمد حسین مظاہری

جواب

قرآن مجید، ادعیۂ مسنونہ اوراورادِ ماثورہ پڑھنے، سننے اور ان کے دم کرنے سے شفا حاصل ہونا قرآن مجید اور احادیث مبارکہ سے ثابت ہے،بنابریں مذکورہ ریکارڈنگ جو قرآنی آیات پرمشتمل ہے،اس کے علاوہ اس میں کوئی ایسے الفاظ نہیں ہیں جن کے ذریعے شرعاً دم ناجائزہو اسے (خود قرآن مجید پڑھنے سے زیادہ فضیلت کااعتقاد رکھے بغیر) شفاکی غرض سے سنناجائزہے۔ ریکارڈنگ سننے سے سجدہٴ تلاوت واجب نہ ہوناریکارڈنگ کی عدمِ تاثیرکومستلزم نہیں۔موبائل فون کے ذریعے دم اوراس کی تاثیرتجربے سے ثابت ہے،دم درود میں تاثیر پیدا کرنے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے، اللہ تعالیٰ کے ہاں قرب وبعد کافرق نہیں، جوذات خود پڑھنے اورقریب سے دم کرنے میں تاثیر پیدا کرکے شفا عطا کرتی ہے وہی ذات دور سے کیے گئے دم میں بھی تاثیرپیدا کرسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143412200039

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں