بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روپے کھلے کرواتے وقت کمی بیشی کرنا


سوال

 میرے بھائی کی دوکان ہے، دوکانداری کے لئے کھلے کیش کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے 10, 20, 50 یا 100 روپے کے کیش نوٹ جو کہ مارکیٹ سے خریدنےپڑتے ہیں، کیونکہ بینک اتنی بڑی تعداد میں یہ نوٹ روزانہ کی بنیاد پر ضرورت کے مطابق مہیا کرنے سے قاصر ہیں، اس لئے مخصوص افراد کچھ زیادہ قیمت پر کھلا کیش فراہم کرنے کا انتظام کرتے ہیں، کیا اس طرح زیادہ قیمت پر کھلا کیش خریدنے میں کوئی قباحت ہے؟

جواب

روپے کے  بدلے  میں  روپے  کی  خرید و فروخت  پر کمی بیشی کرنا شرعاً  سود  ہونے  کی  وجہ  سے  ناجائز ہے۔ اور مذکورہ ضرورت کے پیشِ نظر بھی اس طرح لین دین کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ البتہ اس معاملہ میں  جواز  کی صورت یہ ہوسکتی ہے  کہ  مثلاً سو روپے کی گڈی بیچنے والا 99  یا 98 نوٹ اور اس کے ساتھ کوئی  چیز  ساتھ بیچے اور خریدار پورے دس ہزار میں خریدے،  تو  ایسی صورت  میں وہ زائد رقم اس دوسری چیز کے بدلہ میں ہوجائے گی اور یہ معاملہ صحیح ہوجائے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(هو) لغة الزيادة. وشرعا (بيع الثمن بالثمن) أي ما خلق للثمنية ومنه المصوغ (جنسا بجنس أو بغير جنس) كذهب بفضة (ويشترط) عدم التأجيل والخيار و (التماثل)  أي التساوي وزنا (والتقابض) بالبراجم لا بالتخلية (قبل الافتراق) وهو شرط بقائه صحيحا على الصحيح (إن اتحد جنسا وإن) وصلية (اختلفا جودة وصياغة) لما مر في الربا .

(قوله: وإن اختلفا جودة وصياغة) قيد إسقاط الصفقة بالأثمان؛ لأنه لو باع إناء نحاس بمثله وأحدهما أثقل من الآخر جاز مع أن النحاس وغيره مما يوزن من الأموال الربوية أيضا؛ لأن صفة الوزن في النقدين منصوص عليها فلا تتغير بالصنعة ولا يخرج عن كونه موزونا بتعارف جعله عدديا لو تعورف ذلك بخلاف غيرهما، فإن الوزن فيه بالعرف فيخرج عن كونه موزونا بتعارف عدديته إذا صيغ وصنع كذا في الفتح، حتى لو تعارفوا بيع هذه الأواني بالوزن لا بالعدد لا يجوز بيعها بجنسها إلا متساويا، كذا في الذخيرة نهر."

(کتاب البیوع، باب الصرف، ج:5، ص:257، ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101776

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں