بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رخصتی سے پہلے فون پر باتیں کرکے میاں بیوی کا غیر فطری طریقہ سے اپنی خواہش پوری کرنا


سوال

 اگر میاں بیوی نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے کال پر بات کریں تو کیا شوہر کے کہنے پر بیوی اپنے فرج میں اپنی انگلی داخل کر سکتی ہے ؟ ایسا کرنا کیسا ہے ؟ نیز کیا شوہر بھی اپنی شرمگاہ کو شہوت میں ہاتھ لگا کر شہوت ختم کرسکتا ہے یا نہیں ؟

جواب

شریعت نے جنسی خواہش کی تسکین کے لیے  عفت والا راستہ نکاح کومتعین کیاہے ، اس حلال راستہ کے علاوہ کسی بھی طریقہ سے اپنی خواہش پوری کرنا حدودسے تجاوز کرنے کی بنا پر ناجائز ہے۔

مرد  کا مشت زنی اور عورت کا اپنی انگلی سے جنسی خواہش پوری کرنا غیر فطری طریقہ ہے،اس کی حرمت قرآن کریم سے ثابت ہے۔( سورۃ المومنون  ، آیت ، ۵ تا ۸)۔ نیز کئی احادیث میں اس فعلِ بد  پر وعیدیں وارد ہوئی ہیں، ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :سات لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالی ٰ قیامت کے دن نہ گفتگو فرمائیں گے اور نہ ان کی طرف نظر ِ کرم فرمائیں گے ۔۔۔۔اُن میں سے ایک وہ شخص ہے جو اپنے ہاتھ سے نکاح کرتا ہے (یعنی مشت زنی کرتا ہے )۔ (شعب الایمان (7/ 329)

نیز  رخصتی سے پہلے اس طرح کے تعلق کے بعد رخصتی کے بعد کی زندگی میں اکثر اختلافات اور جگھڑے ہوتے ہیں اور  ٹیکنالوجی کے اس دور میں نجی کالز اور ذاتی میسجز  بھی ریکارڈ ہوتے ہیں، اور کمپنیوں کے کال سینٹرز  اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ میں بعض اوقات اخلاقی لحاظ سے کم زور انسان تعینات ہوتے ہیں، اس لیے پیش بندی کے طور پر  فون پر بالخصوص رخصتی سے پہلے  جنسی باتیں کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201194

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں