کسی نے شادی کرلی، مگر رخصتی اور خلوت و تنہائی سے پہلے ہی لڑکی نے طلاق نامہ بنواکر شوہر کی طرف روانہ کر دیا، جس پر لکھا تھا :
۱۔ میں نے اپنی بیوی ہندہ کو طلاق دی
۲۔ میں نے اپنی بیوی ہندہ کو طلاق دی
۳۔ میں نے اپنی بیوی ہندہ کو طلاق دی
اب اس صورت میں جب شوہر سب سے آخر میں دستخط کرے گا تو اس میں کتنی طلاقیں واقع ہوں گی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر شوہر نے نکاح کےبعد ، رخصتی اور خلوتِ صحیحہ سے پہلے پہلےاپنے ہوش و حواس میں مذکورہ تحریر پڑھ کر دستخط کیے تو دستخط کرتے ہی بیوی پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوجاۓ گی، نکاح ختم ہوجائے گا، بقیہ دوطلاقیں محل نہ رہنے کی وجہ سے واقع نہیں ہوں گی، اب اگر میاں بیوی دوبارہ نکاح کرکے ساتھ رہنے کے خواہش مند ہیں تو از سر نو مہر کا تعین کرکے گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرکے ساتھ رہ سکتے ہیں اور ایسی صورت میں شوہر کے پاس اب صرف دو طلاقوں کا اختیارباقی رہے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وَإِنْ فَرَّقَ) بِوَصْفٍ أَوْ خَبَرٍ أَوْ جُمَلٍ بِعَطْفٍ أَوْ غَيْرِهِ (بَانَتْ بِالْأُولَى) لَا إلَى عِدَّةٍ (وَ) لِذَا (لَمْ تَقَعْ الثَّانِيَةُ)."
(3/286) باب طلاق غیر المدخول بھا، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307200016
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن