مجھے یہ مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ میرا نکاح جمعة الوداع 18 ستمبر 2009 کو ہوا تھا مگر لڑکی کے والد اورلڑکی کے گھروالوں کی طرف سے ملنے میں سختی ہے۔مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ میرا شرعی حق کیا بنتا ہے ؟کیا وہ اب تک میرے لیے نامحرم ہے اور میرے اس پر کیا حقوق بنتے ہیں ؟
صورت مسئولہ میں نکاح ہوا ہے تو اب دونوں ایک دوسرے کے لیے غیر محرم نہیں رہے البتہ رخصتی سے قبل ایک دوسرے سے ملنا اخلاقاً اور معاشرةً ناپسندیدہ عمل ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا نکاح حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے 6 سال کی عمر میں ہوا اور رخصتی 9 سال کی عمر میں ہوئی۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رخصتی سے قبل اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر اسی کوچےگلی سے ہوتا جس میں، میں موجود ہوتی تو میں وہاں سے چھپ جاتی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200315
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن