ایک خاتون جن کا نکاح ہوا تھا، لیکن رخصتی سے پہلے طلاق ہو گئی، اب وہ خاتون اسی مذکورہ شخص سے نکاح کرنا چاہتی ہے، کیا اس صورت میں حلالہ کر نا ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ خاتون کو ایک طلاق دی گئی ہے، یا تین طلاق کے الفاظ الگ الگ جملوں سے کہے گئے (مثلاً: تمہیں طلاق ہے، تمہیں طلاق ہے، تمہیں طلاق ہے) اور زوجین کے درمیان خلوتِ صحیحہ نہ ہوئی ہو تو چوں کہ ایک ہی طلاق واقع ہوئی ، لہٰذا شرعی گواہوں کی موجودگی میں نیا مہر مقرر کرکے سابقہ شوہر سے نکاح کر سکتی ہے۔
الفتاوى الهندية (1 / 472):
"إذا كان الطلاق بائنًا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144204201018
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن