بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رخصتی کا سرٹیفکیٹ بنواکر اضافی الاونس لینا


سوال

 ایک شخص سرکاری نوکری کرتا ہے اور غیر شادی شدہ ہے اور شادی شدہ شخص کو گورنمنٹ ماہانہ شادی الاؤنس دیتی ہے ۔الاؤنس لگانے کےلئے گورنمنٹ نکاح نامہ اور رخصتی سرٹیفکیٹ مانگتی ہے لیکن اگر کوئی نکاح تو کر لیتا ہے لیکن رخصتی ہونے میں ابھی ایک یا دو سال باقی ہیں تو کیا وہ شخص اپنے نکاح نامہ کے ساتھ رخصتی سرٹیفکیٹ جو کہ ابھی نہیں ہوئی بنوا کر الاؤنس حاصل کر لے تو کیایہ رقم لینااس کے لیے جائز  ہو گا؟

جواب

واضح رہے کہ حکومت   نے  اضافی الاؤنس اپنےا ن ملازمین  کے لیے جاری کیا ہے جو  شادی شدہ ہوں  اور   ان کی رخصتی بھی ہوچکی  ہو ، لہذا  اگر کوئی شخص جس کی رخصتی نہ ہوئی ہو  اور وہ رخصتی کا جعلی سرٹیفکیٹ بنواکر گورنمنٹ کی طرف سے جاری شدہ اضافی الاؤنس رقم وصول کرے تو یہ فعل دھوکا دہی میں شامل ہوگا اور جو رقم اس مد میں حاصل کرے گا وہ اس کے لیے حلال نہیں ہوگی۔حدیث شریف میں ہے:

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من ‌غشنا ‌فليس ‌منا."

(المعجم الكبير للطبراني،باب عكرمة عن ابن عباس،221/11،ط:مكتبة ابن تيمية)

ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔

فتاوی شامی میں ہے :

''والحاصل: أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، و إلا فإن علم عين الحرام فلا يحل له، وتصدق به بنية صاحبه''.

(کتاب البیوع ،مطلب فيمن ورث مالاً حراماً، 5/ 55،ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408101766

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں