میں نے اپنی بیوی کو 13 دسمبر 2019 میں طلاق کا نوٹس بھیجا اور اس کی کاپی کونسل کو بھی بھیج دی، اس کے بعد میں نے کوئی نوٹس نہیں دیا، جب کہ کونسل والے بلاتے رہے، میں جاتا تھا، مگر دوسری طرف سے کوئی نہیں آتا تھا، 3 ماہ گزر گئے اور کونسل نے طلاق کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا، اب مئی میں بڑے بیٹھے تو بات رجوع کی چل پڑی، اب اس صورت میں شریعت کے مطابق کیا احکامات ہیں؟ کیا تجدید نکاح ہو سکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہے تو اس کی تفصیل بیان فرما دیں!
طلاق اگر صریح الفاظ میں دی تھی یعنی طلاق ہی کا لفظ لکھا تھا تو تین ماہواریاں گزرنے پر نکاح ختم ہوچکا۔ اور طلاق کے لفظ کے علاوہ کسی کنائی لفظ سے طلاق دی تھی تو اسی وقت ہی نکاح ختم ہوچکا تھا۔
اگر نوٹس میں تین طلاقیں لکھی تھیں تو رجوع یا دوبارہ نکاح کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ البتہ اگر ایک جملہ یا ایک دفعہ لکھا تھا تین کا عدد یا جملہ کا تکرار استعمال نہیں کیا تھا تو اس صورت میں اب رجوع تو نہیں ہوسکتا، البتہ دوبارہ نئے مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں تجدیدِ نکاح ہوسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202495
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن