بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رجوع کی صورت


سوال

میں نے اپنی بیوی کو 13 دسمبر 2019 میں طلاق کا نوٹس بھیجا اور اس کی کاپی کونسل کو بھی بھیج دی، اس کے بعد میں نے کوئی نوٹس نہیں دیا، جب کہ کونسل والے بلاتے رہے،  میں جاتا تھا، مگر دوسری طرف سے کوئی نہیں آتا تھا،  3 ماہ گزر گئے اور کونسل نے طلاق کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا،  اب مئی میں بڑے بیٹھے تو بات رجوع کی چل پڑی، اب اس صورت میں شریعت کے مطابق کیا احکامات ہیں؟  کیا تجدید نکاح ہو سکتا ہے؟  اگر ہوسکتا ہے تو اس کی تفصیل بیان فرما دیں!

جواب

طلاق  اگر صریح  الفاظ  میں دی تھی یعنی طلاق ہی کا لفظ لکھا تھا تو تین ماہواریاں  گزرنے پر نکاح ختم ہوچکا۔ اور  طلاق کے لفظ کے علاوہ کسی کنائی لفظ سے طلاق دی تھی تو اسی وقت ہی  نکاح ختم ہوچکا تھا۔

اگر نوٹس میں تین طلاقیں لکھی تھیں   تو  رجوع یا دوبارہ نکاح کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ البتہ اگر ایک جملہ یا ایک دفعہ لکھا تھا تین کا عدد یا جملہ کا تکرار استعمال نہیں کیا تھا تو اس صورت میں  اب رجوع تو نہیں ہوسکتا، البتہ  دوبارہ  نئے مہر کے  ساتھ گواہوں کی موجودگی میں   تجدیدِ نکاح ہوسکتا  ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202495

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں