بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاقِ رجعی میں رجوع سے سابقہ طلاق ختم ہوگی یا نہیں؟ کیا گالی دینے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟


سوال

1. ایک آدمی نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور پھر رجوع کے ایام میں اس سے رجوع کر لیا، کیا رجوع کرنے سے طلاق ساقط ہوگی یا  یاچانس ضائع ہوگیا؟

2. اگر بیوی یہ کہے کہ  ہمارا نکاح ہی  نہیں  ہے اور عورت اس کی وضاحت میں کہے کہ خاوند نے مجھے ماں کی گالی دی  ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ ایسی صورت میں نان نفقہ کا کیا حکم ہے؟

جواب

1.جو شخص اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاق رجعی دے دے اور پھر عدت کے اندر اندر بیوی سے رجوع کرلےتو اس سے طلاق کا اثر ختم ہوجاتاہے اور نکاح برقرار رہتا ہے، لیکن طلاق کی ذات باقی رہتی ہے، یعنی ایک یا دو طلاقیں جو دے چکا ہے وہ اپنی جگہ باقی رہیں گی، رجوع کی وجہ سے  ان کا حق  دوبارہ شوہر کو حاصل نہیں ہوسکتا۔ ایک طلاق کے بعد رجوع کی صورت میں آئندہ شوہر کو صرف دو طلاق،  اور دو طلاق رجعی کے بعد رجوع کی صورت میں شوہر کو آئندہ صرف ایک طلاق کا حق باقی رہتا ہے۔ حاصل یہ ہے کہ رجوع کے ذریعہ نکاح باقی رہتا ہے لیکن طلاق کالعدم اور باطل نہیں ہوتی  اور دوبارہ اس طلاق کا اختیار رجوع کے ذریعہ واپس حاصل نہیں ہوتا، آئندہ طلاق دینے کی صورت میں سابقہ طلاق کو بھی مجموعہ میں شمار  کیا جائے گا۔

2.گالی دینا شریعت میں سخت ممنوع ہے، فسق و فجور کی علامت ہے،  البتہ اگر شوہر نے اپنی بیوی کو گالی دی ہو  یعنی ایسے کلمات کہے ہوں جو معاشرے میں برے سمجھے جاتے ہیں تو گالی دینےسے نہ طلاق واقع ہوتی ہے اور نہ نکاح ٹوٹتاہے۔البتہ اگر کوئی مخصوص الفاظ  استعمال کیے ہوں جن سے طلاق کا احتمال بھی ہو  تو وہ الفاظ لکھ  کر دوبارہ جواب حاصل کرلیاجائے۔جب گالی سے نکاح نہیں ٹوٹا تو عدت کے نان ونفقہ کا سوال قبل از وقت ہے۔ فی الوقت جب عورت مرد کے نکاح میں موجود ہے تو عورت کانان و نفقہ حسبِ سابق مرد پر لازم ہے۔

صحيح البخاري (الطبعة الهندية) - (1 / 2714):
"عن أنس بن سيرين قال: سمعت ابن عمر قال: طلق ابن عمر امرأته وهي حائض، فذكر عمر للنبي صلى الله عليه وسلم، فقال: ليراجعها، قلت: تحتسب؟ قال: فمه".

صحيح البخاري ـ حسب ترقيم فتح الباري - (1 / 19):
"أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : سباب المسلم فسوق وقتاله كفر." فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144112200542

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں