بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں قے کا آنا


سوال

روزے کی حالت میں ڈکار کے ساتھ قے آئی جو بالکل تھوڑی تھی اور واپس چلی گئی تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟

جواب

 اگر روزے کی حالت میں ڈکار کے ساتھ معمولی قے  آجائے اور  وہ قے  خودبخود واپس چلی جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا، لیکن اگر اپنے اختیار سے واپس لے جائے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، خواہ منہ بھر کے ہو یا نہیں۔

 اگر روزے کے دوران الٹی ہوجائے اس کی چار صورتیں ہیں:

 1۔بلااختیار اور بلاقصد خود بخود منہ بھر کرقے آئی ۔

2۔ بلااختیار اور بلاقصد تھوڑی سی قے آئی۔

3۔ اپنے اختیار سے قے کی اور مقدار تھوڑی تھی۔

4۔ اپنے قصد و اختیار سے قے کی اور قے کی مقدار منہ بھر کر تھی۔

پہلی تینوں صورتوں میں روزہ نہیں  ٹوٹتا، جب کہ چوتھی صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201092

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں