بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں بیوی کا بوسہ لینا


سوال

روزے کی حالت  میں عورت کے جسم کو بوسہ دے سکتے ہیں؟ اور عورت کے جسم کو دیکھ سکتے ہیں ۔اس سے روزے پر کوئی  اثر پڑتا ہے؟

جواب

روزے کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لینایا اس کے جسم کو دیکھنا منع نہیں، تا ہم شرط یہ ہے کہ اس صورت میں  شوہر کو اپنے نفس پر اعتماد ہو کہ اس سے آگے نہ بڑھے گا، اور اگر اس عمل کی وجہ سے مزید آگے بڑھنے اور جماع کی جانب راغب ہونے کا اندیشہ ہوتو ایسا کرنا  مکروہ ہے۔

نیز اگر کوئی شخص روزہ کے دوران بیوی کا بوسہ اس طرح لے کہ اس کا تھوک منہ میں آجائے تو اس کاروزہ مکروہ ہوگا اور  اگر  اس کا تھوک اپنے تھوک کے ساتھ نگل لے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور  قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔

اور اگر روزے کی حالت میں بیوی کا  بوسہ لینے اور اس کے جسم  پر ہاتھ پھیرنے  یا دیکھنے سے  اگر منی خارج ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور  روزے کی قضا  لازم ہوتی ہے۔ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں