بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کے فدیہ کی مقدار


سوال

روزے کا فدیہ کتنا ہے؟

جواب

روزے کافدیہ  یہ ہے  کہ ہر روزے کے بدلے میں کسی غریب کو دو کلو گندم یا ساڑھے تین کلوکھجور یا جو   دے   یا ان میں کسی ایک کی قیمت اداکرے ۔ 

اللہ تعالی ٰ کا فرمان ہے: 

"وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْراً فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنتُمْ تَعْلَمُونَ  الايةَ ." (سورة البقرة : الأية : 184.)

احکام القرآن للجصاص میں ہے :

"ذكر اختلاف الفقهاء في الشيخ الفاني قال أبو حنيفة وأبو يوسف ومحمد وزفر : " الشيخ الكبير الذي لا يطيق الصيام يفطر ويطعم عنه كل يوم نصف صاع من حنطة ولا شيء عليه غير ذلك."

(أحكام القرآن للجصاص، المؤلف :أحمد بن علي الجصاص الحنفي ،  الناشر :دار إحياء التراث العربي  ، ج : 1 ، ص : 221)

بدائع الصنائع میں ہے :

"ومقدار الفدية مقدار صدقة الفطر ، وهو أن يطعم عن كل يوم مسكينا مقدار ما يطعم في صدقة الفطر."

(بدائع الصنائع ، کتاب الصوم ، باب : حكم فساد الصوم ،  الناشر: المکتبة الفاروقية كوئٹہ، ج :2 ، ص : 252) 

فتاوی ہندیہ میں ہے

"تجب صدقة الفطر من أربعة أشياء من الحنطة والشعير والتمر والزبيب كذا في خزانة المفتين وشرح الطحاوي وهي نصف صاع من بر أو صاع من شعير أو تمر، ودقيق الحنطة والشعير وسويقهما مثلهما ... إلخ"

(الفتاوى الهندية ، كتاب الزكاة ، باب في صدقة الفطر ،  الناشر:دار الفكر ، ج : 1  ص: 191) 

اوزان ِشرعیہ میں ہے : 

"(صاع کی مقدار بیان کرتے ہوئے آخر میں فرماتے ہیں )  : جو اسی تولہ انگریزی حساب سے تین سیر چھ چھٹانک کا پورا صاع  ، ڈیڑھ سیر تین چھٹانک کا نصف صاع ہوا۔ "

(اوزان شرعیہ ،   صاع كا وزن اور صدقۃ الفطر کی مقدار صحیح ،مؤلف : مفتی محمد شفیع صاحب ، الناشر : ادارۃ  المعارف کراچی ، ص : 34) 

فقط واللہ اعلم  


فتوی نمبر : 144508101379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں