بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں ناک چھدوانے کا حکم


سوال

روزے کی حالت میں ناک چھدوانے کا حکم؟

جواب

روزے کی حالت میں ناک چھدوانا جائز ہے، اور کوئی روزہ کی حالت میں نے ناک چھدوائےتو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا،البتہ اگر ناک چھدوانے کے بعد خون بہہ کراندر چلاجائےیا کوئی دوا وغیرہ ڈالی جائے اور وہ ناک کی نرم ہڈی سےاوپر چلی جائےتو اس صورت میں روزہ فاسد ہوجائےگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"والذي ذكره المحققون أن ‌معنى ‌الفطر وصول ما فيه صلاح البدن إلى الجوف أعم من كونه غذاء أو دواء يقابل القول الأول هذا هو المناسب في تحقيق محل الخلاف. اهـ ."

(كتاب الصوم،ج:2، ص:410،ط:سعيد)

"بدائع الصنائع" میں ہے:

"وما وصل إلى الجوف أو إلى الدماغ عن المخارق الأصلية كالأنف والأذن والدبر بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنه فوصل إلى الجوف أو إلى الدماغ فسد صومه، أما إذا وصل إلى الجوف فلا شك فيه لوجود الأكل من حيث الصورة.وكذا إذا وصل إلى الدماغ لأنه له منفذ إلى الجوف فكان بمنزلة زاوية من زوايا الجوف."

(كتاب الصوم، ج:2، ص:93، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409101622

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں