بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں انجکشن لگانے کا حکم


سوال

روزے کی حالت  میں انجکشن لگانا کیسا ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، خواہ رگ میں لگوایا جائے یا گوشت میں؛  کیوں کہ انجکشن کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے وہ اصلی راستوں (منفذ)سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن  میں  جاتی ہے، جب کہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے  کہ بدن کے اصلی راستوں سے کوئی  چیز  جسم کے اندر  پہنچے اور انجکشن میں ایسا نہیں ہوتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں انجکشن لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، البتہ بلا ضرورت  روزے کا احساس نہ ہونے کے  لیے طاقت کا انجکشن یا ڈرپ لگانا مکروہ ہے۔

فتاوی عالمگیری (الفتاوی الہندیۃ) میں ہے:

"وما يدخل من مسام البدن من الدهن لا يفطر هكذا في شرح المجمع."

(كتاب الصوم، الباب الرابع فيما يفسد ومالايفسد، ج:1، ص:203، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144208200540

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں