بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں وضو میں کلی کرتے وقت حلق میں پانی جانے کا حکم


سوال

 کیا وضو میں کلی کرنے کے بعد تھوک کے ساتھ کچھ قطرے پانی کے  حلق میں چلے جائیں تو روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟

جواب

اگر  روزے دار کو   روزے سے ہونا یاد تھا اور وضو کے دوران غلطی سے پانی  کے   قطرے اس کے حلق سے نیچے اتر گئے تو  اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، صرف قضا  لازم ہوگی، کفارہ لازم نہ ہوگا۔

بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:

"ولو تمضمض أو استنشق فسبق الماء حلقه ودخل جوفه فإن لم يكن ذاكرًا لصومه لايفسد صومه؛ لأنه لو شرب لم يفسد، فهذا أولى وإن كان ذاكرًا فسد صومه عندنا."

( كتاب الصوم، فصل في أركان الصيام، ج:2، ص:91، ط: دار الكتب العلمية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌وإن ‌تمضمض ‌أو ‌استنشق ‌فدخل الماء جوفه إن كان ذاكرا لصومه فسد صومه وعليه القضاء، وإن لم يكن ذاكرا لا يفسد صومه كذا في الخلاصة وعليه الاعتماد."

( كتاب الصوم، الباب الرابع، النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة، ج:1،ص: 202، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں