بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں منہ بھر کر قے کرنے کا حکم


سوال

کیا روزے کی حالت میں منہ بھر کر تین  دفعہ قے آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے  ؟

جواب

اگر روزے کے دوران بلا اختیار  خود بخود قے ہوگئی تو روزہ فاسد  نہیں ہوگا ، خواہ قے  تھوڑی سی ہوئی ہو یا  منہ بھر کر ہوئی ہو،  ایک بار ہو یا کئی بار ہو، دونوں صورتوں میں روزہ برقرار رہے گا ۔  اور اگر اپنے اختیار سے جان بوجھ  کر قے کی  تو منہ بھر کر قے ہونےکی صورت میں  روزہ فاسد ہوجائے گا  ، اور  منہ بھر کر نہ ہو تو روزہ فاسد نہیں ہوگا ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(‌وإن ‌ذرعه القيء وخرج) ولم يعد (لا يفطر مطلقا) ملأ أو لا.

"(وإن استقاء) أي طلب القيء (عامدا) أي متذكرا لصوم (إن كان ملء الفم فسد بالإجماع)مطلقا (وإن أقل لا) عند الثاني وهو الصحيح."

(  كتاب الصوم ، باب مايفسد الصوم ومالايفسده ، ج:2 ، ص:414/415 ، ط:ايچ ايم سعيد )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100679

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں