بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں آنکھ میں دوائی ڈالنے اور انجکشن لگوانے کاحکم


سوال

 مجھے دن میں تین سےچاربارآنکھوں میں دوائی ڈالنی پڑنی ہے ،آنکھ میں دوائی ڈالنےاورانجکشن (طاقت اور انسولین کے علاوہ )لگانےسےروزہ نہیں  ٹوٹتااس پرآج تک عمل ہے  لیکن آنکھوں میں دوائی ڈالنے کے تھوڑی دیر(3،4منٹ)بعد حلق میں واضح طورپراس کاذائقہ محسوس ہوتاہے،مفتی منیب صاحب کے فتوے نےمجھے الجھن میں ڈال دیاہے،کیااب بھی میں اس پرعمل کروں ،آنکھ میں دوائی ڈالنے سےروزہ نہیں ٹوٹتا۔

براہ کرم راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں روزے کی حالت میں اگر آنکھ میں دوائی    ڈالنے  یا لگانے کی ضرورت ہے تو دوائی ڈالنا یا لگانا جائز ہے،اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا،اگرچہ حلق میں دوائی کی تری یاذائقہ محسوس ہوجائے،اسی طرح انجکشن لگوانے سے بھی روزہ فاسدنہيں ہوتا، روزه تب فاسدہوتاہےجب بدن ميں داخلےكےمعتاد راستوں سےكوئی غذايا دوا اندر جائے، جب كہ آنكھ کی نالیاں اوربدن کےمسامات اور رگیں یہ معتاد راستے میں شامل نہیں ہیں، لہذاآنکھ میں قطرےڈالنےسے یاانجکشن لگانےسے رزہ  فاسد نہیں ہوگا۔

فتاویٰ شامي ميں هے:

"اواكتـحـل او احتـجـم وان وجـد طـعـمـه فـي حـلـقه ....... لم يفطر(قوله لم يقطر) لأن الـمـوجـود فـي حـلـقـه الـر داخل من المسام الذي هو خلل البدن والمفطرانماهو الداخل من المنافذ."

(درمع الرد ج: ۲ ص: ۳۹۵،ایچ ،ایم ، سعيدکمپنی) 

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"واذا اكـتـحـل او اقـطـر بـشـيـئ مـن الدواء في عينه لا يفسد الصوم عندنا."

(فتاوی تاتارخانیه ج:3 ص:322 ط:رشيديه)

فتاوی شامی میں ہے:

"لانه اثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن والمفطرانماهو الداخل من المنافذ للاتفاق على أن مـن اغتسـل فـي مـاء فوجد برده في باطنه انه لايفطرو انماكره الامام."

(شامی ج: ۲ ص: ۳۹۵. ایــج ایـم سـعيد)

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

 "ومايدخل من مسام البدن من الدهن لا يفطر."

(عالمگیریہ ج: 1 ص:۲۰۳، ط: رشیدیه کوئٹه) 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144308100935

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں