بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں نکسیر پھوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

میری  ناک سے نکسیر پھوٹ پڑی  روزے کی حالت میں تو اس سے روزہ ٹوٹ گیا اور اس کے قضا کب تک ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  روزے  کی حالت  میں نکسیر پھوٹنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ، بشرطیکہ نکسیر کا خون پیٹ میں نہ گیا ہو، اگر نکسیر کا خون حلق میں پہنچ کر پیٹ میں چلا گیا تو روزہ فاسد ہو جائے گا، قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:

"(قوله: أو دخل حلقه غبار أو ذباب، وهو ذاكر لصومه) يعني لايفطر؛ لأن الذباب لايستطاع الامتناع عنه فشابه الدخان والغبار؛ لدخولهما من الأنف إذا طبق الفم قيد بما ذكر؛ لأنه لو وصل لحلقه دموعه أو عرقه أو دم رعافه أو مطر أو ثلج فسد صومه لتيسر طبق الفم وفتحه أحياناً مع الاحتراز عن الدخول، وإن ابتلعه متعمداً ألزمته الكفارة، واعتبار الوصول إلى الحلق في الدمع ونحوه مذكور في فتاوى قاضي خان، وهو أولى مما في الخزانة من تقييد الفساد بوجدان الملوحة في الأكثر من قطرتين ونفي الفساد في القطرة والقطرتين؛ لأن القطرة يجد ملوحتها فلا معول عليه".

(باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج: 2، صفحہ: 294، ط: دارالمعرفۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں