بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں مقعد میں پانی ڈالنا


سوال

مجھے شدید قبض رہتا ہے، اکثر بیت الخلا جاتا ہوں تو خون آجاتا ہے جب زور لگاتا ہوں، میں نے بیت الخلا میں شاور لگوایا ہے، جس کو دورانِ اجابت مقعد پر لگا کر اندر پانی پہنچانا پڑتا ہے، جس سے پاخانہ با آسانی مقعد سے باہر آجاتا ہے اور تکلیف بھی نہیں ہوتی اور خون بھی نہیں آتا، مجھے معلوم کرنا ہے کہ روزے کی حالت میں اس سے روزے پر کوئی فرق پڑتا ہے؟

جواب

اگر قضائے حاجت کے وقت پانی مقعد کے اندر(موضعِ حقنہ) تک پہنچ گیا تو اسسے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر پانی مقعد کے اندر (موضعِ حقنہ) تک نہیں پہنچا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا، شاور مقعد کے اندر داخل کرنے کی صورت میں پانی اندر تک جانے کا قوی امکان ہے، اس لیے روزے کے دوران اس سے اجتناب کیجیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2 / 397):

"ولو بالغ في الاستنجاء حتى بلغ موضع الحقنة فسد وهذا قلما يكون ولو كان فيورث داء عظيمًا". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109202093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں