روزے کی حالت میں مشت زنی اگر کر لے تو کیا حکم ہے؟
واضح رہے مشت زنی انتہائی سخت گناہ ہے،ایسے شخص کو ملعون کہا گیاہے ،بالخصوص روزہ کے دوران اس عمل کی قباحت اوربھی بڑھ جاتی ہے ،جس سے روز ہ ٹوٹ جاتا ہے،البتہ اس صورت میں صرف قضا لازم آئے گی، کفارہ لازم نہیں ہو گا۔
الدر مع الرد میں ہے:
"وکذا الاستمناء بالکف وإن کرہ تحریما لحدیث ''ناکح الید ملعون''.وفي الرد:(قولہ: وکذا الاستمناء بالکف)أي:في کونہ لا یفسد، لکن ہذا إذا لم ینزل، أما إذا أنزل فعلیہ القضاء."
(کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم ومالا یفسد،مطلب: في حکم لاستمناء بالکف،ج:3،ص:426،ط:رشیدیہ)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144509101942
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن