روزہ کی نیت کرنے کے بعد حیض آجائے تو روزہ ہو گا یا نہیں اور کچھ کھا پی لیا تو کوئی مسئلہ ہو گا ۔
صورت مسئولہ میں روزے کی حالت میں حیض آجائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا لازم ہوگی۔
روزے کی حالت میں اگر مغرب سے پہلے پہلے کسی بھی وقت عورت کو حیض آجائے تو اس کی وجہ سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اور پاک ہونے کے بعد اس روزے کی قضا رکھنا لازم ہوگا، جو عورت حیض و نفاس کی حالت میں ہو، اسے کھانا پینا چاہیے، یعنی روزہ داروں کی مشابہت کی وجہ سے تنہائی میں بھی بھوکی پیاسی نہ رہے،البتہ اس کے برعکس اگر حائضہ عورت دن کا کچھ حصہ گزرنے کے بعد پاک ہوگئی تو اب دن کے بقیہ حصہ میں کھانے پینے سے رُکا رہنا چاہیے۔
طحطاوی علی المراقی میں ہے :
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، والتشبه بالحرام حرام".
(طحطاوی علی المراقی : ص : ۳۷۰ )
مراقی الفلاح میں ہے :
’’یجب علی الصحیح، و قیل: یستحب الإمساك ... وعلی حائض و نفساء طهرتا بعد طلوع الفجر‘‘.
(مراقی الفلاح : ص : ۳۷۰)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100519
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن