رمضان المبارک کے روزے میں نسوار لگانے کی صورت میں روزے کی قضاء لازم ہوگی یا کفارہ ؟
واضح رہے کہ روزے کے دوران نسوار لگانے کی صورت میں اگر اس کے ذرات حلق سے نیچے جائیں گی تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اور قضاء لازم ہوگی، کفارہ نہیں، اور اگر اس کے ذرات حلق سے نیچے نہیں جائیں گی تو جانے کی احتمال کی وجہ سے روزہ مکروہ ہوگا ،اس لئے روزہ کے دوران نسوار نہیں لگانا چائے ۔
فتویٰ عالمگیری میں ہے:
''ولو مص الهليلج فدخل البزاق حلقه لم يفسد ما لم يدخل عينه كذا في الظهيرية.''
(كتاب الصوم،الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد،النوع الأول ما يوجب القضاء دون الكفارة،ج:1،ص:203،ط:دار الفكر بيروت)
فتویٰ عالمگیری میں ہے:
''وكره ذوق شيء، ومضغه بلا عذر كذا في الكنز.''
(الباب الثالث فيما يكره للصائم، وما لا يكره، ج:1، ص:199، ط: المكتبة الحبيبية )
"فتاوی دار العلوم دیوبند"میں ہے:
"سوال :حقہ نوشیدن و نسوار شمیدن در انف مفسد صوم است یا نہ
الجواب:حقہ نوشید ن مفسد صوم است و نسوار شمیدن در انف نیز مفسد صوم است۔"
(وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور صرف قضا واجب ہوتی ہے، ج:6، ص:418،ط:دار الاشاعت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144409101390
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن