بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں دانتوں کا خلال کرنا


سوال

روزہ میں دانت کا خلال کر سکتے ہیں کاغذ یا دھاگے سے؟

جواب

روزے کے دوران خلال کرسکتے ہیں، لیکن جو ریشہ وغیرہ نکلے اسے تھوک دے،  اندر نہ نگلے، اگر نگل لیا اور اس کی مقدار چنے کے دانے کے برابر یا زیادہ تھی تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اس مقدار سے کم میں روزہ فاسد نہیں ہوگا الا یہ کہ منہ سے باہر نکال کر پھر  نگلے تو بہر صورت روزہ فاسد ہوجائے گا خواہ مقدار میں چنے سے بھی کم ہو۔(ماخوذ از روزے کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا ص:78،79)

اگر کاغذ یا دھاگے سے خلال کرتے ہوئے کاغذ یا دھاگے کا ذائقہ یا رنگ منہ میں آئے تو اسے بھی باہر تھوک دینا چاہیے، اور روزے کے دوران ایسے دھاگے سے خلال مکروہ ہوگا جس کا ذائقہ یا رنگ منہ میں آئے۔

اگر دھاگے سے خلال کرتے ہوئے خون نکل آئے اور تھوک پر غالب ہو تو اسے بھی باہر تھوک دے، خون غالب ہونے کی صور ت میں اگر اسے نگل لیا تو بھی روزہ فاسد ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203174

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں