بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں عطر استعمال کرنے کا حکم


سوال

کیا روزہ  رکھ  کر عطر وغیرہ  استعمال کر سکتے  ہیں؟

جواب

روزہ  کی حالت میں عطر استعمال کرنا اور بغیر دھویں کی خوشبو  سونگھنا جائز ہے، اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، اسی طرح اگر دھویں والی خوشبو  جیسے بخور وغیرہ جلائی  اور اس کا دھواں خود بخود حلق میں چلا گیا تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، البتہ اگر بخور وغیرہ جلا کر جان بوجھ کر اس کا دھواں سونگھا، اور دھواں اندر چلا گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا  اور  صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔

الدر المختار و حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (ج:2، ص:395، ط:دار الفكر-بيروت):

’’(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه له كما بسطه الشرنبلالي.

(قوله: أنه لو أدخل حلقه الدخان) أي بأي صورة كان الإدخال، حتى لو تبخر ببخور وآواه إلى نفسه واشتمه ذاكرا لصومه أفطر لإمكان التحرز عنه وهذا مما يغفل عنه كثير من الناس، ولا يتوهم أنه كشم الورد ومائه والمسك لوضوح الفرق بين هواء تطيب بريح المسك وشبهه وبين جوهر دخان وصل إلى جوفه بفعله، إمداد، وبه علم حكم شرب الدخان.‘‘

و فيه أيضا (ج:2، ص:417):

’’لايكره للصائم شم رائحة المسك والورد ونحوه.‘‘

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144209202344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں