بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 جمادى الاخرى 1446ھ 08 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں کھانا حلق تک آجانا اور اس کو دوبارہ اندر اتارلینا


سوال

روزے میں  اکثر یہ ہوتا ہے کہ کھانا اوپر حلق تک آجاتا ہے اور میں اس کو نیچے اتار لیتا ہوں تو ایسی صورت میں روزہ فاسد ہوجاۓگا اوروہ زبان تک نہ پہنچے؟

جواب

روزہ میں اگر کھانا یا پانی وغیرہ وغیرہ حلق تک آجائے اور منہ میں نہیں آئے   تو  اندر ہی اندر اس کو   نگل لینے  سے  روزہ فاسد نہیں ہوتا، البتہ اگر زبان تک کھانا آجائے تو اس کو  باہر تھوک دیں، اندر نہ لیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 414):

"(وإن ذرعه القيء وخرج) ولم يعد (لايفطر مطلقًا) ملأ أو لا (فإن عاد) بلا صنعه (و) لو (هو ملء الفم مع تذكره للصوم لايفسد) خلافًا للثاني (وإن أعاده) أو قدر حمصة منه فأكثر حدادي (أفطر إجماعًا) ولا كفارة (إن ملأ الفم وإلا لا) هو المختار."

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200678

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں