بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں غسل کرتے ہوئے ناک میں پانی چڑھانا اور غرارہ کرنا


سوال

روزہ میں احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا،  لیکن غسل کرتے ہوئے غرارے اور ناک میں پانی ڈالنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

رمضان المبارک کے مہینے میں دن میں کسی کواحتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اور احتلام کے بعد غسل  کا وہی طریقہ ہے جو عام حالات میں ہے،البتہ روزہ کی وجہ سے ناک میں زیادہ  اوپر تک پانی چڑھانا اورکلی میں غرارہ کرنا درست نہیں ہے، اس لیے کہ ناک میں پانی چڑھانے سے یا غرارہ کرنے سے پانی حلق میں چلا گیا تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا، لہذا  صرف  کلی کرلے اور ناک میں پانی ڈال لے توغسل صحیح ہوجائے گا، افطاری کے بعد غرارہ کرنے یاناک میں پانی چڑھانے کی ضرورت  بھی نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144209200959

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں