بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں آنکھ میں دوا ڈالنے اور انسولین لگانے کا حکم


سوال

1-  کیا روزے  کی حالت میں  آنکھ  میں دوائی ڈال سکتے ہیں؟

2-  کیا افطار سے پہلے انسولین کا انجکشن لگا سکتے ہیں؟

جواب

1۔۔ روزہ کی حالت میں ضرورت کے وقت آنکھ میں دوا ڈالنا جائز ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اگرچہ دوا کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو اقطر شیئاً من الدواء في عینه لایفطر صومه عندنا وإن وجد طعمه في حلقه". (الفتاوی الهندية  (۱/۲۰۳)، الباب الرابع فیما یفسد وما لایفسد، ط: رشیدیة)

2۔۔ انسولین چوں کہ کھال میں لگانے کا انجکشن ہے اور روزہ کی حالت میں گوشت میں انجکشن لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اس لیے روزہ کی حالت میں انسولین لگانے میں کوئی قباحت نہیں۔

 ’’فتاویٰ شامی‘‘ میں ہے:
"قال في النهر؛ لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن والمفطر إنما هو الداخل من المنافذ للاتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر".    (الفتاوی الشامية، ج:۲،ص:۳۹۵، ط:سعید) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108202032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں